مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ فلسطین پوری دنیا کے حریت پسندوں کے لئے لمحہ فکریہ بن چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تہران میں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین کے موضوع پر دنیا کے تمام مذاہب اور اقوام ایک صفحے پر جمع ہیں۔ فسلطین صرف امت مسلمہ کا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے عدالت خواہوں کا مسئلہ بن چکا ہے۔
انہوں نے دنیا کے موجودہ نظام پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے عالمی سطح پر اقوام کو چاہئے کہ نئے متبادل نظام کے لئے کوشش کریں۔ غزہ کے ناگفتہ بہ حالات موجودہ عالمی نظام کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے فلسطین کے بحران کو حل کرنے میں عالمی برادری کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گذشتہ 80 دنوں سے فلسطینی عوام کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔
صدر رئیسی نے مقبوضہ فلسطین کے مسئلے کے بارے میں ایران کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری طریقے سے فلسطین کے باشندوں کے درمیان ریفرنڈم ہی اس مسئلے کا حل ہے۔فلسطینیوں کو اپنی حکومت انتخاب کرنے کا موقع دینا چاہئے۔
انہوں نے امریکہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض ممالک کے ساتھ مل کر غزہ کے مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش نہ کرے۔ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام کریں گے۔ حماس غزہ کی منتخب جماعت ہونے کی وجہ سے غزہ پر حکومت کرنے کا حق رکھتی ہے۔
آپ کا تبصرہ